شعبہ تجوید و قراء ات عشرہ شعبہ چارحصوں پر مشتمل ہے۔
(۱) علم تجوید (۲) علم قرا ء ات (۳) علم رسم
علم تجوید :
اس شعبہ میں طلباء کوتجویدکے ساتھ عمدہ وخوبصورت آوازمیںقرآن پاک پڑھناسکھایا جاتاہے اور روایت حفص مکمل کرائی جاتی ہے۔اس وقت اس شعبہ میں۔۔۔۔۔۔طلباء روایت حفص کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔یہی طلباء درس نظامی اور عصری تعلیم بھی حاصل کرتے ہی۔
علم قراء ات :
قراء ات سبعہ و ثلاثہ (٧+٣) یعنی دس قراء ات متواترہ۔ یہ وہی قراء ات ہیں جس کی طرف حضورؐ کا فرمانِ مبارک اشارہ کررہاہے ۔ انزل القرآن علی سبعۃ احرف کلھا شاف کاف فاقرؤا ما تیسّر منہ (الحدیث) نبی اکرم ؐ نے خود اپنے صحابہ کرام ؓ کو مختلف قراء ات کی تعلیم دی اور پھر فرمایا اقرؤ القرآن کما علّمتم ۔ یعنی تمہیںجس طرح سکھایا گیا ہے اسی طرح قرآن کریم کو پڑھو ۔ چنانچہ قراء ات عشرہ متواترہ کی تعلیم دی جاتی ہے۔اس وقت اس شعبہ میں۔۔۔۔طلباء قراء ات سبعہ اور ۔۔۔۔۔طلباء قراء ات ثلاثہ کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ یہی طلباء درس نظامی اور عصری تعلیم بھی حاصل کرتے ہی۔
علم رسم:
قرآن مجید ایک مخصوص رسم الخط میں لکھا گیا ہے جس کو رسم عثمانی/قرآنی کہتے ہیں ۔ یعنی قرآنی کلمات کو حذف و زیادت اور وصل و قطع کی پابندی کے ساتھ اس شکل پر لکھنا جس پر صحابہ کا اتفاق ہوا تھا ۔
آج قرآن کریم جو کا رسم اور کتابت موجود ہے وہ بعینہ وہی رسم ہے جس پر نبی اکرم ؐنے املاء کروایا ۔ اور اس کی تائید حضرت زید بن ثابت ؓ کے قول سے ہوتی ہے : وھو یملی علیّ فان کان فیہ سقط فاقامہ کہ نبی اکرمؐ خود املاء کرواتے اور اگر اس میں کوئی نقص دیکھتے تو اس کو درست کروادیتے ۔۔۔۔۔طلباء علم رسم کی تعلیم ٖحاصل کررہے ہیں۔